متاعِ زیست ہے جاناں، یہی غربت یہی دولت
کبھی کاسہ ترا لہجہ، کبھی بخشش تری آنکھیں
Tuesday, 8 May 2018
Mata e zeesat hai janna , yehi gurbat , yehi dolat
Teri awaz kahin roshni ban jati hai.
تیری آواز کہیں روشنی بن جاتی ہے
تیرا لہجہ کہیں مہکار سے جا ملتا ہے
Wednesday, 2 May 2018
تیرا زیاں رہا ہوں میں
تیرا زیاں رہا ہوں میں، اپنا زیاں رہوں گا میں
تلخ ہے میری زندگی، تلخ زباں رہوں گا میں
جاز کی دھن اداس ہے، دل بھی بہت اداس ہے
جانے کہاں بسے گی تو، جانے کہاں رہوں گا میں
مُجھ سے اِتنے قریب ہو جاؤ
مُجھ سے اِتنے قریب ہو جاؤ
اُداس شب کی صلیب ہو جاؤ...
میری بانہوں کو سونپ دو سب کچھ
میری خاطِـــــــر غریب ہو جاؤ...!
مُجھ میں اُترو میرے لہُو کی طرح
میری رُوح کے رقیب ہو جاؤ...!
کچھ نہ بولو مگر کہو سب کچھ
آج ایسے خطیب ہو جاؤ...!
تُم جو چُھو لو تو دَرد گھٹ جاۓ
آؤ ! میرے طبیب ہو جاؤ۔۔۔۔!
Subscribe to:
Posts (Atom)