Tuesday, 6 February 2018

گر یہی رونا ہے شب_ غم تو

گر یہی رونا ہے شب_ غم تو
پھوٹ جائیں گی تا سحر آنکھیں،

یہ نرالا ہے شرم کا انداز
بات کرتے ہو ڈھانک کر آنکھیں،

گلاب آنکھیں ، شراب آنکھیں
یہی تو ہیں لا جواب آنکھیں

عجیب تھا گفتگو کا عالم
سوال کوئی ، جواب آنکھیں

کبھی چھپتی ہیں راز دِل كے
کبھی ہیں دِل کی کتاب آنکھیں

No comments:

Post a Comment