گر یہی رونا ہے شب_ غم تو
پھوٹ جائیں گی تا سحر آنکھیں،
یہ نرالا ہے شرم کا انداز
بات کرتے ہو ڈھانک کر آنکھیں،
گلاب آنکھیں ، شراب آنکھیں
یہی تو ہیں لا جواب آنکھیں
عجیب تھا گفتگو کا عالم
سوال کوئی ، جواب آنکھیں
کبھی چھپتی ہیں راز دِل كے
کبھی ہیں دِل کی کتاب آنکھیں
پھوٹ جائیں گی تا سحر آنکھیں،
یہ نرالا ہے شرم کا انداز
بات کرتے ہو ڈھانک کر آنکھیں،
گلاب آنکھیں ، شراب آنکھیں
یہی تو ہیں لا جواب آنکھیں
عجیب تھا گفتگو کا عالم
سوال کوئی ، جواب آنکھیں
کبھی چھپتی ہیں راز دِل كے
کبھی ہیں دِل کی کتاب آنکھیں
No comments:
Post a Comment