ٹوٹی نیند کاگھائل چاند سامنے گھر کی منڈیروں پہ جب تھک کے رکتا ہے اجڑا چہرہ بوجھل آنکھیں اس کو کیا کیا روگ دکھائیں پر دیواروں کے اس پار وہ جب میری سوجی آنکھوں اور بد حالی کا منظرپاتا ہے لب ہی لب مسکراتا ہے یہ کہہ کر کروٹ لیتا ہے کس کے دکھ کا سوگ مناؤں دونوں پاگل جاگ رہے ہیں